Rawal Dam Islamabad راول ڈیم کی صفائی: نظر انداز کیا گیا بحران

 


ساون سے پہلے جب راول ڈیم کی تصویر ٹریل 5 سے کھینچی تھی، پانی کی سطح حیران کن حد تک نیچے جا چکی تھی۔ وہ منظر کسی ویران جھیل کی مانند تھا۔ اب، چند ہی ہفتوں بعد، پیر سوہاوہ روڈ سے لی گئی نئی تصویر میں منظر بالکل بدل چکا ہے. بارشوں کے بعد پانی اس قدر بڑھا کہ اسپِل ویز کھولنے پڑے۔ بظاہر یہ بھرپور اور شاداب منظر خوشی دیتا ہے، مگر کیا ہم نے کبھی سوچا کہ یہ صرف سطحی خوبصورتی ہے؟ کیا ڈیم کی اندرونی حالت بھی واقعی اتنی ہی بہتر ہے؟ کیا آپ کو یاد ہے کہ آخری بار اس کی باقاعدہ صفائی کب ہوئی تھی؟ مجھے تو نہیں یاد، نہ ہی کسی اور سے سنا۔
بارشوں سے پہلے، جب پانی کا لیول خاصا نیچے جا چکا تھا، ایک بہترین موقع تھا کہ ڈیم کی صفائی کر کے مٹی نکالی جاتی اور اس کی گنجائش میں اضافہ کیا جاتا۔ مگر افسوس، ہمارے ہاں بااختیار طبقات اہم فیصلے کرنے میں ہمیشہ تاخیر کا شکار رہتے ہیں۔ ایسے مواقع بار بار نہیں آتے، اور جب آتے ہیں تو ضائع ہو جاتے ہیں۔
ڈان نیوز کی دسمبر 2022 کی رپورٹ کے مطابق: راول ڈیم 1962 میں تعمیر کیا گیا تھا، اور آج بھی اسلام آباد اور راولپنڈی کے لیے پانی کا اہم ذریعہ ہے۔ مگر وقت کے ساتھ ساتھ اس میں مٹی بھرنے (silting) کے باعث اس کی اصل گنجائش 40,000 ایکڑ فٹ سے کم ہو کر صرف 30,000 ایکڑ فٹ رہ گئی ہے۔ واسا اور اسمال ڈیم آرگنائزیشن نے اس کی گنجائش بڑھا کر 68,000 ایکڑ فٹ تک لے جانے کے لیے تجاویز تیار کی تھیں تاکہ آئندہ پچاس برس کے لیے پانی کی ضروریات پوری کی جا سکیں۔
اسی تناظر میں ایکسپریس ٹریبیون نے مئی 2025 میں رپورٹ کیا کہ: راولپنڈی میں بڑھتی ہوئی آبادی، زیرِ زمین پانی کی کمی، اور دیگر علاقوں سے ہجرت کی وجہ سے پانی کی قلت ایک سنگین مسئلہ بن چکی ہے۔ شہر کو موسم سرما میں 51 ملین گیلن یومیہ (MGD) پانی درکار ہوتا ہے، جس میں سے 10 MGD راول ڈیم سے، 6 MGD خانپور ڈیم سے، اور 30.5 MGD ٹیوب ویلز سے حاصل کیا جاتا ہے۔ موسم گرما میں پانی کی یومیہ طلب 70 MGD سے تجاوز کر جاتی ہے، جب کہ قلت 19 MGD تک پہنچ جاتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، حکومت نئے منصوبوں جیسے چہان اور دادوچہ ڈیمز پر کام کر رہی ہے، اور ساتھ ہی راول و خانپور جیسے موجودہ ڈیمز کی صلاحیت برقرار رکھنے کے لیے اقدامات بھی زیر غور ہیں۔
لیکن سوال وہی ہے کیا عملی اقدامات کیے جا رہے ہیں؟ کیا ہم محض رپورٹس اور سفارشات تک محدود ہیں؟ اگر وقت پر فیصلے کیے جائیں، صفائی کو ترجیح دی جائے، اور ذخیرہ کی گنجائش میں اضافہ کیا جائے، تو ہم ہر سال بارش کے رحم و کرم پر نہ ہوں۔

No comments:

GCC Unified Tourist Visa 2025: Seamless Travel Across Gulf Countries

  GCC Unified Tourist Visa 2025: Seamless Travel Across Gulf Countries The Gulf Cooperation Council (GCC) is preparing to revolutionize tou...